ہیکنگ اور ہیکرز
مقدمہ
جب آپ کے سامنے کوئی لفظ’ہیکر Hacker‘ کہتا ہے تو آپ کے ذہن میں سب سے پہلے کیا خیال آتا ہے؟؟ یا یوں کہیں سب سے پہلے آپ کے ذہن میں کس شئے کی تصویر بنتی ہے؟؟ اگر میں غلط نہیں ہوں تو یقیناً سب سے پہلے سبھی کے ذہن میں جو تصویر بنتی ہے وہ کچھ ایسی ہوتی ہے۔
« ایک کمرے کے اندر کئی بڑے بڑے کمپیوٹرس رکھے ہوئے ہیں، چاروں طرف گھپ اندھیرا ہے، اور ہر طرف تار بکھرے ہوئے ہیں، اور ان سب کمپیوٹرس پر ٹرمینلس (Terminals) کھلے ہوئے ہیں، اور سامنے ایک بندہ ہوڈی (Hoodie) پہنے بیٹھا ہے، اورکیبورڈ پر زور زور سے ٹائپ کر ان ٹرمنلس پر کچھ کمانڈس لکھ رہا ہے، اور پولیس اس کو پکڑنے کے لیے چاروں طرف اس کی تلاش کر رہی ہے۔» ایسا ہی نا؟؟؟
بالکل ایسا ہی، کیوں کہ ہمارے ذہنوں میں میڈیا اور ویڈیوز نے اس لفظ ’’ہیکر‘‘ کی ایسی چھاپ چھوڑی ہے کہ بس جب کبھی ہم اس لفظ کو سنتے ہیں، فوراً ہی ہمارا ذہن اس قسم کے خیالات کو ہمارے سامنے لا دیتا ہے اور ہم بآسانی اسے تسلیم بھی کر لیتے ہیں کہ ہاں یہ ہیکرز بڑے ہی خطرناک، شاطر، ذہین اور کسی اور سیارے سے آئی ہوئی مخلوق ہیں، یہ جو چاہیں جب چاہیں سب کچھ کر سکتے ہیں، ان کے پاس اربوں کھربوں پڑے ہوتے ہیں، یہ ہمیشہ برے کام کرتے ہیں، پولیس ہمیشہ ان کو پکڑنے کی تاک میں لگی رہتی ہے، یہ بس کیبورڈ پر کچھ بٹن کو دبا کر ایک پورے ملک کو تباہ کر سکتے ہیں وغیرہ وغیرہ!
لیکن اگر میں آپ سے کہوں یہ سب کچھ غلط فہمیاں ہیں، ان سب کا حقیقی زندگی میں کوئی واسطہ نہیں، نہ ہی ’’ہیکرز‘‘کسی اور سیارے سے آئی ہوئی مخلوق ہیں، نہ ہی ان کے پاس اربوں کھربوں پڑے ہوتے ہیں، نہ ہی یہ صرف کیبورڈ پر کچھ بٹنس کو دبا کر کسی ملک کو تباہ کر سکتے ہیں، تو کیاآپ مانیں گے؟؟ اور یہ جو میڈیا اور ویڈیوز میں ہمیں دکھایا جاتا ہے، یہ بس ایک خیالی تصور ہوتا ہے، جسے لوگ پسند کرتے ہیں، اور یہ میڈیا اور ویڈیوز والے اس کا فائدہ اٹھاتے ہیں، اور ہمیں یہی سب کچھ دکھا کر اپنی جیبوں کو گرم کرتے ہیں۔
ہیکنگ کیا ہے؟؟
سب سے پہلے آپ اس غلط فہمی سے باہر آئیں کی لفظ ’’ہیکنگ‘‘صرف ٹیکنالوجی کے لیے ہی محدود ہے، اصل میں جب آپ کسی کام کو دوسروں کے مقابلہ میں جلدی اور بہتر طریقہ سے کر لیتے ہیں، تو اس کا مطلب آپ اس کام کے ماہر ہیں، اور آپ کے اندر اس کام کو کرنے کی ’’ہیکنگ‘‘اسکل (Skill) موجود ہے، کام کوئی بھی ہو سکتا ہے، جیسے اگر آپ دوسروں کے مقابلہ میں جلدی چیزوں کو یاد کر لیتے ہیں، آپ کسی مسئلہ کو دوسروں کے مقابلہ میں جلدی حل کر لیتے ہیں، آپ دوسروں کے مقابلہ میں اچھا کھانا بنا لیتے ہیں، آپ اپنے روزانہ کے کاموں کو جلدی اور بآسانی مکمل کر لیتے ہیں، آپ گھڑ سواری میں اچھے ہیں وغیرہ وغیرہ ، تو اس کا مطلب آپ کے اندر اس کام کو جلدی کرنے کی ہیکنگ اسکل موجود ہے۔ تو آپ کو اندازہ ہوا کی ہیکنگ صرف کمپیوٹر یاٹیکنالوجی تک ہی محدود نہیں ہوتی ، بلکہ دنیا کے اندر موجود ہر شعبے میں ہیکنگ موجود ہے، بس جب آپ اس کام کے ماہر ہوں، اور دوسروں کے مقابلہ میں جلدی اور بہتر طریقہ سے اس کام کو مکمل کر دیں۔
ہیکرز کون ہیں؟؟
ابھی جو آپ نے اوپر پڑھا، اگر آپ کسی کام کو دوسرے کے مقابلہ میں جلدی اور بہتر طریقہ سے مکمل کر دیں، اس کا مطلب آپ کے اندر ہیکنگ اسکل موجود ہے، اور کام کو کرنے والے کو ’’ہیکر‘‘کہتے ہیں، اسکا مطلب آپ کا کردار “ہیکر” کا ہے، کیوں کہ جو ہیکنگ کرتا ہے، اسے ہی ہیکر کہا جاتا ہے۔
یہاں آپ کو یہ سمجھ آیا کی ہیکنگ صرف ٹیکنالوجی میں نہیں ہوتی، دنیا میں موجود ہر شعبہ میں ہیکنگ ہوتی ہے، اور ہر ہیکنگ یا ہیکرز برے نہیں ہوتے، کیوں کہ کسی کام کو جلدی اور بہتر طریقہ سے کرنا کوئی برائی نہیں، بلکہ اسے کرنے والے اچھے یا برے ہوتے ہیں، لیکن لوگوں نے اور میڈیا والوں نے اسے ایک مخصوس طبقہ سے جوڑ دیا اور وہ بھی اس طبقہ کے برے لوگوں سے، اور ہم نے بھی آنکھ بند کر کے اس کا یقین کر لیا۔
اندر کی باتیں
امید ہے اوپر جو آپ نے پڑھا وہ آپ کو سمجھ آ گیا ہوگا، اب یہاں سے ہمارا اصل مقصد ٹیکنالوجی میں جو ’’ہیکنگ‘‘ اور ’’یکرز‘‘ہیں ان پر روشنی ڈالنا۔
جس طریقہ سے ہر معاشرے میں اچھے یا برے لوگ ہوتے ہیں، ویسے ہی ٹیکنالوجی میں بھی اچھے یا برے لوگ ہوتے ہیں، جو اچھے ہوتے ہیں، وہ کمپیوٹر اور ٹیکنالوجی میں موجود جو کمزوریاں ہوتی ہیں اسے درست کرتے ہیں، تاکہ لوگوں کو اس کمزوری سے کوئی نقصان نہ ہو، اور جو برے ہوتے ہیں، وہ اس کمزوری کو درست کرنے کے بجائے اسے اپنے فائدے کے لیے استعمال کرتے ہیں، اور لوگوں کو نقصان پہنچاتے ہیں۔
اس میں غور کرنے کی بات یہ ہے، جو پڑھائی اچھے نے کی ہے اپنی فیلڈ میں ماہر بننے کے لیے اسی پڑھائی کو برے والے نے بھی کیا ہے، جس استاد سے اچھے والے نے پڑھا اسی سے برے والے نے بھی پڑھا، جو چیزیں اچھا والا استعمال کرتا ہے وہی سب چیزیں برا والا بھی استعمال کرتا ہے، لیکن پھر بھی دونوں کے کام بالکل الگ، کیوں کہ دونوں کی نیت بالکل الگ ہے۔
اب اگر آپ ٹیکنالوجی میں ماہر ہیں، اور آپ نے اپنی اس مہارت کو لوگوں کی اور انسانیت کی بھلائی کے لیے استعمال کیا تو آپ اچھے ہیکر کہلائے اس صورت میں پولیس آپ کے پیچھے نہیں آئے گی، اور اگر آپ نے اپنی اس مہارت کا غلط استعمال کیا، اور لوگوں کو دھوکہ دیا، ان کو نقصان پہنچایا تو اس صورت میں آپ برے ہیکر کہلائے اور پولیس کیا دنیا کی ہرتنظیمیں ہاتھ دھو کر آپ کے پیچھے پڑ جائیں گی۔
خاکے کا خلاصہ
اب ٹیکنالوجی میں ہیکر اسی کو کہا جائے گا جو ٹیکنالوجی میں ماہر ہو یا اس نے ٹیکنالوجی میں کوئی نئی ایجاد کی ہو جس سے لوگوں کا بھلا ہوا ہو، تو اس کے لیے بہت وقت پہلے کچھ لوگوں نے ایک خاکہ تیار کیا تھا یعنی ایک پیمانہ جس سے یہ طے کیا جا سکے کی ٹیکنالوجی میں اصل ہیکرز کون ہیں، اور کسے ہیکر کہا جائے گا اور کسے نہیں، کیوں کہ “ خود سے خود کو کسی لقب سے نوازنا کوئی بڑی بات نہیں۔”
ہیکر کون لوگ ہیں؟؟
پیمانہ کے اعتبار سے اصل ہیکرز یہ لوگ ہیں
- عام لفظوں میں
ا یک مشترکہ ثقافت اور جامعہ ہے، جو ماہر پروگرامرز اور نیٹ ورکنگ کی ماہروں کی ایک کمیونٹی ہے، جس کی تاریخ دہائیوں تک پہنچتی ہے، پہلا ٹائم شیئرنگ چھوٹے کمپیوٹرز اور قدیم ترین آرپانیٹ کے تجربات کی طرف واپس جاتی ہے۔ اس ثقافت کے اراکین نے اصل طور پر 'ہیکر' کی ابتداکی۔ ہیکرز نے انٹرنیٹ بنایا، ہیکرز نے یونکس آپریٹنگ سسٹم (*nix) بنایا ہے جو آج بھی ہے۔ ہیکرز نے ورلڈ وائیڈ ویب کو کامیاب کیا۔ اگر آپ اس ثقافت کا حصہ ہیں، اور اس میں دوسرے لوگ جانتے ہیں کہ آپ کون ہیں اور آپ کو 'ہیکر' کہتے ہیں، تو آپ ایک 'ہیکر' ہیں۔
اب آپ کو اندازہ ہوا، کی اصل ہیکرز کون ہیں؟؟ اصل ہیکرز وہ ہیں جنہوں نے پروگرامنگ زبانوں (Programming Language)کو بنایا، آپریٹنگ سسٹم (Operation System)کو بنایا، انٹَرنیٹ کی ابتدا کی، اور اس قسم کی بہت سی چیزیں، جس سے لوگوں کو اور انسانیت کو فائدہ ہوا، نہ کہ وہ جو فراڈ کرتے ہیں، لوگوں کو نقصان پہنچاتے ہیں، ان کے ڈیٹا کو چوری کرتے ہیں، اور انٹرنیٹ پر ڈال دیتے ہیں۔
آج کے ہیکرز
تو اب یہاں یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ اس حساب سے اب کوئی ٹیکنالوجی میں ہیکر کے “درجہ” پر فائز ہی نہیں ہو سکتا؟؟ کیوں کہ نہ ہی ہم نے ان لوگوں کو دیکھا ہے جنہوں نے انٹرنیٹ کو بنایا، نہ ہی ہم نے اس میں اپنا کوئی حصہ دیا ہے؟؟؟ تو ایسا نہیں ہے، جیسے جیسے ٹیکنالوجی میں تبدیلیاں آتی گئیں ویسے ویسے لوگوں نے اس پیمانے کو بھی تبدیل کرنا شروع کر دیا۔
اس وقت ٹیکنالوجی میں کئی قسم کے ہیکرز ہیں، لیکن وہ سب انہیں تین کی شاخیں ہیں
نمبر | لیول | تفصیل |
---|---|---|
1. | White Hat Hacker | ان کا کام ایک دم صاف ستھرا ہوتاہے |
2. | Gray Hat Hacker | یہ اپنے منافع کے حساب سے کام کرتے ہیں، انہیں اچھا یا برے سے فرق نہیں پڑتا |
3. | Black Hat Hacker | یہ صرف برے کام کرتے ہیں |
-
نمبر ایک انہیں ہم عام طور پر سیکیورٹی ریسرچر بھی کہتے ہیں، یہ جب بھی کسی کمزوری کو پاتے ہیں، تو انہیں درست کرتے ہیں، اور لوگوں کو نقصان سے بچاتے ہیں۔
-
یہ وہ ہوتے ہیں، جنہیں بس اپنا پیٹ بھرنے سے مطلب ہوتا ہے، یہ جس طرف منافع دیکھتے ہیں، اس طرف گھوم جاتے ہیں، انہیں یہ فرق نہیں پڑتا کام اچھا ہے یا برا۔
-
یہ سب سے خراب ہوتے ہیں، جو بھی بڑے سائبر حملے ہوتے ہیں، یا جتنے بھی ڈیٹا لیک اور رینسم ویئر اٹیک ہوتے ہیں ان سبھی کا سہرا ان کے سر جاتا ہے۔
پیمانے کے حساب سے جو لوگ دوسروں کی مدد کر رہے ہیں، چاہے وہ کوئی پروگرام بنا کر ، یا کوئی کمزوری کو تلاش کر اسے ٹھیک کر کے، اور ٹیکنالوجی کو بڑھانے میں کام کر رہے ہیں، انہیں “ہیکر” اور جو برے کام کر رہے ہیں، لوگوں کو نقصان پہنچا رہے ہیں، انہیں کریکر (Crackers) کہتے ہیں۔
اب مارکیٹ میں کچھ ایسے بھی لوگ ہیں، جو بس کچھ الٹے پلٹے کام کر کے اپنے آپ کو ہیکر کہلوانا شروع کر دیتے ہیں، لیکن یہ بھی کریکرز ہی ہیں، جو پہلے سے موجود ٹولز اور دوسرے کے طریقہ کو استعمال کر کے اپنا نام کرنا چاہتے ہیں، یہ زیادہ تر نوعمر لڑکے ہوتے ہیں، جو شوقیہ ویڈیوز اور میڈیا میں سن کر بس ہیکنگ کرنا چاہتے ہیں، اور وہ یہ سمجھتے ہیں کی جو میڈیا اور ویڈیوز میں جس طریقہ کو دکھایا جاتا ہے وہی اصل ہے، بس کچھ بٹن دبا کر وہ ہیک کر لیں گے، اور پیسوں کی بھرمار ہوگی
- عام لفظوں میں
یہاں ایک دوسرا گروہ بھی ہے جو خود کو بلند آواز سے ہیکر کہتے ہیں، لیکن یہ اصلی نہیں ہیں۔ یہ لوگ (عموماً نوجوان مرد) ہیں جو کمپیوٹر میں داخل ہونے اور فون سسٹم کو تباہ کرنے سے لطف اٹھاتے ہیں۔ اصلی ہیکرز ان لوگوں کو 'کریکرز' کہتے ہیں اور ان سے کسی قسم کا تعلق نہیں رکھتے۔ اصلی ہیکرز زیادہ تر کریکرز کو سست، کاہل، غیر ذمہ دار، اور غیر ذہین سمجھتے ہیں اور اعتراض کرتے ہیں کہ حفاظت کو توڑنے کی صلاحیت ہیکر بنانے کے لئے کافی نہیں ہوتی، بلکہ گاڑیوں کے ٹائر کو بدلنے کی صلاحیت سے ہی کسی کو اوٹوموبائل انجینئر نہیں بولا جا سکتا۔ بدقسمتی سے، بہت سے صحافی اور لکھنے والے کریکرز کو وضاحت دینے کے لئے "ہیکر" کا لفظ استعمال کرتے میں ؛ اصلی ہیکرز کو اس کا استعمال بہت پریشانی دیتا ہے۔
اب جب ان کریکرز کو سمجھ آتا ہے کہ بغیر تعلیم لیے صرف دوسروں کے ٹولز کو استعمال کر کے کام نہیں بنتاتو وہ اپنا اچھا خاصہ وقت برباد کر کے یہاں سے نکل جاتے ہیں، اور اس میں جس نے سب سے بڑا نقصان کرایا وہ یہی ویڈیوز اور میڈیا ہے، جو صرف ‘پکوان’ دکھاتے ہیں اور بنانے کا طریقہ نہیں بتاتے۔ ؛)
ایک ذاتی تجربہ
میں ایک طالب علم ہوں، جو اس علم کو جاننے کے لیے انٹرنیٹ پر خاک چھانتا رہتا ہوں، تو ایسے میں دنیا کے بہت سے نئے نئے لوگوں سے ملنے کا موقع ملا، اور ان سے بہت کچھ سیکھنے کو ملا تو اسی میں سے ایک صاحب کا مختصر سا واقعہ آپ کو بتاتا ہوں۔
ایک بار ایک صاحب ملے، انہوں نے اپنا واقعہ بتایا کہ وہ لاک ڈاؤن کے شروعاتی دنوں میں کچھ زیادہ ہی ہیکنگ ویڈیوز اور ہیکنگ نیوز کو فالو کرنے لگے، اور ان ہی سب سے متاثر ہو کر ان کو لگا کہ ان کی زندگی کا مقصد اسی میں ہے، بس کچھ بٹن دبا کر، ایک دو کمانڈ ڈال کر وہ بہت بڑا تیر مار لیں گے، بس پھر کیا بغیر کچھ سوچے سمجھے شروع ہو گئے، دوسروں کے بنائے ٹول اٹھاتے اور کسی پر چلا دیتے، (جیسے اندھے کے ہاتھ میں بندوق) جیسے جیسے وقت گزرتا گیا اور چیزیں مشکل ہوتی گئیں تو ان کو سمجھ آنے لگا کہ یہ سب ان کے باہر کی باتیں ہیں، کیوں کہ اس کے بعد چیزیں ان کے سر سے اوپر جانے لگیں، اور انہیں احساس ہو گیا کہ انہوں نے اپنی زندگی کے کئی سال اڑا دیئے، بس ایک خیال میں، “ہیکر” بننے کی غلط ارادے میں۔
اس سے پتا چلا کسی چیز کو شروع کرنے کے پہلے اس کے بارے میں تفصیل سے سمجھ لینا اور اس شعبہ کے ماہروں کو سننا بہت ضروری ہے۔
حرف آخر
اس مختصر سی تحریر سے آپ کو اندازہ ہوا ہوگا کی ہیکر اصل میں کون لوگ ہوتے ہیں، اور ہیکنگ کیا ہوتی ہے، اور سبھی ہیکرز برے نہیں ہوتے، اور امید ہے اس سے آپ کے ذہن میں لفظ ہیکر کی جو تصویر بنتی ہے، وہ کچھ مٹی ہوگی، کیوں کہ اس کا اصل سے دور دور تک کوئی تعلق نہیں، نہ ہی ایک دو بٹن دبا کر کوئی کام ہوتا ہے، سوائے کاپی/پیسٹ کے، ہہہہہہ، اگر آپ کو کوئی سوال کرنا ہے تو آپ مجھ سے میرے ٹیلی گرام سیف پر رابطہ کر سکتے ہیں، اور اگر آپ اس قسم کی مزید معلومات سے آگاہ رہنا چاہتے ہیں تو ہمارے ٹیلی گرام چینل ضروری معلومات میں شامل ہو سکتے ہیں۔