دی رینسم فائل
- مقدمہ
- رینسم کا مطلب کیا ہے؟ اور اس کی شروعات کہاں سے ہوئی؟
- رینسم ویئر کام کیسے کرتا ہے؟ اور لوگوں کو مجبور کس طریقہ سے کرتا ہے؟؟
- رینسم ویئر گروپس کیسے کام کرتے ہیں؟
- یہ گروپس چلتے کہاں سے ہیں، اور انہیں کوئی پکڑتا کیوں نہیں؟
- رینسم ویئر کے کچھ بڑے حملے۔
- رینسم اٹیک ہونے کے بعد فائلیں دکھتی کیسی ہیں؟
- اس وقت موجود کچھ بڑے رینسم ویئر گروپس کے نام
- رینسم ویئر نے طول کیسے پکڑا؟ پہلے تو یہ اتنے نہیں تھے؟
- ہم اپنے آپ کو رینسم ویئر سے محفوظ کیسے رکھ سکتے ہیں؟؟
- ختم شد
مقدمہ
اس وقت رینسم ویئر دنیا کا ایک سب سے بڑا تھریٹ (Threat) بنا ہوا ہے، کمپنیوں کے لیئےبھی اور عام انسانوں کے لیئے بھی، سائیبر سیکیورٹی کا طالب علم ہونے کے ناطے، مجھے رینسم ویئر کے متعلق جاننا کافی پسند ہے اور میرا خاصا رجحان بھی رینسم ویئر کی طرف ہونے کی وجہ سے سوچا آپ لوگوں کو بھی اس کے بارے میں بتاؤں، یہ کام کیسے کرتا ہے، اس کا جال کتنا وسیع ہے، اور اس کو چلانے والے گروپس کیسے کمپنیوں کو مجبور کر کے کروڑوں ڈالر ایک دن میں تاوان وصول کر رہے ہیں، وہ بھی بغیر کسی خوف کے۔
رینسم ویئر ایک قسم کا سوفٹ ویئر ہے، جو کمپیوٹر میں موجود تمام فائلوں کو انکرپٹ یعنی نا قابل استعمال کر دیتا ہے، جب تک کہ اسے ڈیکرپٹ نہ کیا جائے۔ سائبر حملہ آور اس کا استعمال کر کے لوگوں کے کمپیوٹر میں موجود تمام فائلوں کو انکرپٹ کر دیتے ہیں اور تاوان کا مطالبہ کرتے ہیں، اگر تاوان دے دی جاتی ہے تو وہ ڈیکرپٹر دیتے ہیں ورنہ وہ صارفین کے پرسنل ڈیٹا کو ڈارک ویب پر لیک کر دیتے ہیں، اب آیئے اسے تفصیل سے جانتے ہیں!
رینسم کا مطلب کیا ہے؟ اور اس کی شروعات کہاں سے ہوئی؟
امید ہے آپ میں سے بہت سے لوگ لفظ رینسم یعنی تاوان
سے واقف ہوں گے، اور جو نہیں جانتے بس اتنا سمجھ لیں کی اگر کسی شخص کی کوئی قیمتی چیز آپ اپنی طاقت کے زور سے اپنے قبضے میں لے لیں، اور اس کو واپس کرنے کے لیے اس سے رقم کا مطالبہ کریں، تو اسے تاوان اور عام لفظوں میں ‘رینسم’ کہتے ہیں۔
اب اسی چیز کو آپ ٹیکنالوجی میں لے آئیں تو اسے رینسم ویئر
کہتے ہیں، اسکی شروعات 1980کی دھائی میں ہوئی تھی، اور پہلا رینسم ویئر اٹیک 1989 میں ہوا تھا، جب فلاپی ڈسک کا استعمال کیا جاتا تھا، اس پہلے رینسم ویئر کی چپیٹ میں جتنے لوگ آئے تھے ان کو پوسٹل سروس کے ذریعہ 189 ڈالر کی رقم بھیجنی تھی اپنی فائل کو مکمل اور صحیح حالت میں پانے کے لیے۔ سورس (crowdstrike)
رینسم ویئر کام کیسے کرتا ہے؟ اور لوگوں کو مجبور کس طریقہ سے کرتا ہے؟؟
رینسم ویئر ایک پروگرام ہوتا ہے، جو کسی بھی پروگرامنگ زبان میں لکھا جا سکتا ہے، جیسے ‘C, C++,Assembly’ وغیرہ! لیکن آج کل کے جو جدید ہائی ٹک رینسم ویئر آ رہے ہیں، وہ زیادہ تر نئی پروگرامنگ زبانوں میں لکھے جا رہے ہیں، جیسے ‘Rust, Go’ وغیرہ میں، وہ اس وجہ سے کہ یہ نئی زبانیں ہیں، اور پچھلی زبانوں کے مقابلہ میں زیادہ طاقتور جنہیں اینٹی وائرس کے ذریعہ پکڑ پانا بھی مشکل ہے۔
پھر جو سب سے خاص چیز ہے رینسم ویئر کی جسے آپ رینسم ویئر کی جان بھی کہہ سکتے ہیں، اگر یہ نہ ہو تو رینسم ویئر کسی کام کا نہیں، وہ ہے «انکرپشن»، جس کا استعمال کر کے فائلوں کو انکرپٹ اور ڈیکرپٹ کیا جاتا ہے، انکرپشن دو قسم کے ہوتے ہیں، پہلا (Asymmetric Encryption) اور دوسرا (Symmetric Enctyption)
سیمٹرک انکرپشن (Symmetric Encryption): اس میں ایک ہی چابی (Key) سے انکرپشن اور ڈیکرپشن دونوں ہوتا ہے۔ |
اسیمٹرک انکرپشن (Asymmetric Encryption): اس کی انکرپشن کی چابی (Key) الگ اور ڈیکرپشن کی چابی (Key) الگ ہوتی ہے، زیادہ تر رینسم ویئر حملہ آور اسی کا استعمال کرتے ہیں۔ |
اب آپ کو اندازہ تو ہو گیا ہوگا کی اصل میں ہوتا کیا ہے، حملہ آور اسیمٹرک کی انکرپٹ کرنے والی چابھی کا استعمال کر کے فائلوں کو انکرپٹ کرتے ہیں اور ڈیکرپٹ کرنے والی چابی کو اپنے پاس محفوظ رکھتے ہیں، اگر تاوان وصول ہو جاتی ہے تو ڈیکرپٹ کرنے والی چابی دے دیتے ہیں ورنہ وہ ایک مقرہ وقت کے بعد اس چابی کو ڈیلیٹ کر دیتے ہیں۔
نوٹ:- یہاں یہ جاننا ضروری ہے کہ جس چابی سے انکرپشن ہوا ہے اسی کے ساتھ والی ڈیکرپشن چابی سے ہی ڈیکرپشن ممکن ہے، اس کے علاوہ دنیا میں کسی اور چابی سے ڈیکرپٹ کرنا ممکن ہی نہیں، آیا یہ کہ اس انکرپٹ کرنے والے سافٹ ویئر میں خود کوئی بگ (کمزوری) ہو۔
اب انکرپشن تو ہو گیا، تو اب جو وکٹم (Victim) بنا ہے اسے معلوم کیسے چلے گا کہ ہوا کیا ہے؟ اور تاوان کی رقم کس کو اور کہاں دینی ہے؟ اور کتنی دینی ہے؟ اور انکرپٹ کیا کس نے ہے؟؟
تو اس کے لیے جو سافٹ ویئر فائلوں کو انکرپٹ کرتا ہے، وہ ہر ایک ڈائیرکٹری (Directory) میں ایک فائل، جسے عام طور پر Ransom Note
کہا جاتا ہے، وہ بنا دیتا ہے، اور اسی کے اندر تمام معلومات لکھی ہوئی ہوتی ہیں، کہ تاوان کتنا دینا ہے، کہاں دینا ہے، کیسے دینا ہے، وغیرہ وغیرہ۔ جو کچھ اس طریقہ کی ہوتی ہیں۔
تاوان کی رقم پہلے سے طے نہیں ہوتی، یہ کمپنی کے سالانہ ریونیو (Annual Revenue) پر منحصر ہوتی ہے، زیادہ بڑی کمپنی زیادہ بڑا تاوان، پہلے تاوان کی رقم آپ نے اوپر دیکھ لی کیسے بھیجی جاتی رہی، اب اگر وہ طریقہ استعمال ہوا تو تاوان سے پہلے پولیس پہنچے گی حملہ آور کے پاس۔ اس سے بچنے کے لیے اب رینسم حملہ آور تاوان وصول کرنے کے لیے کرپٹو کرنسی (Crypto Currency) کا استعمال کرتے ہیں جیسے بٹ کوئن، اتھیریم وغیرہ ۔
اب اگر تاوان دے دی جاتی ہے تو حملہ آور ڈیکرپٹ کرنے والی چابی دے دیتے ہیں، ورنہ وہ چابی کو ڈیلیٹ کر کے کمپنی کا سارا پرسنل ڈیٹا اپنے (DLS) ڈیٹا لیک سائٹ
پر ڈال دیتے ہیں، جسے کوئی بھِی شخص دیکھ سکتا ہے اور استعمال کر سکتا ہے، ویسے اس وقت جتنے بھی رینسم ویئر گروپس ہیں، سب کی اپنی اپنی ڈیٹا لیک سائٹس ہیں اور سبھِی پر درجن سے زائد کمپنیوں کا ڈیٹا پڑا ہوا ہے اور کچھ تو بڑی بڑی کمپنیوں کا ڈیٹا بھی، آپ سب (Sony) کمپنی سے تو واقف ہی ہوں گے؟؟ مثال کے لیے اس کا ابھِی حال کا ڈیٹا دیکھیں ، اس سے پتہ چلتا ہے کہ ہمارا سسٹم کتنا کمزور ہے۔
رینسم ویئر گروپس کیسے کام کرتے ہیں؟
جب کسی کمپنی پر رینسم ویئر اٹیک ہوتا ہے تو حملہ کرنے والا ایک اکیلا شخص نہیں ہوتا بلکہ اس کے پیچھے ایک پوری ٹیم ہوتی ہے، جن کا الگ الگ کام ہوتا ہے، اس حدف یعنی کمپنی کو انکرپٹ کرنے میں۔ آئے ایک آسان سا خاکہ آپ کو سمجھاتا ہوں:
- سب سے پہلے ایک ایڈمن (Admin) ہوتا ہے، جو ان سب کی شروعات کرتا ہے، گروہ کا سربراہ یہی ہوتا ہے یعنی ایک ایسا پلیٹفارم تیار کرتا ہے جہاں سے دوسرے لوگ اپنے اٹیک میں آنے والی تمام چیزیں لیتے ہیں، اور جہاں سے وہ اپنی تمام چیزوں کو آسانی سے کنٹرول کر سکتے ہیں، جیسے کتنی کمپنی انکرپٹ ہوئی کس نے تاوان دیا وغیرہ وغیرہ۔
- دوسرا وہ بندہ جو نمبر ایک سے اس کا بنایا ہوا بلیٹفارم لیتا ہے، یا ایک طریقہ سے سمجھ لیں کرائے پر لیتا ہے، کہ جب کوئی کمپنی تاوان دے گی تو کچھ حصہ یہ بندہ ایڈمن کو دے دے گا اور باقی وہ اپنے پاس رکھ لے گا، جسے عام لفظوں میں افیلیٹ (Affiliate) کہتے ہیں اور یہی بندہ رینسم ویئر کو کمپنی یا کسی نیٹورک کے اندر رن کرتا ہے جس سے ساری فائلیں انکرپٹ ہو جاتی ہیں۔
- یہ سب سے خاص بندہ ہوتا اس رینسم ویئر سلسلے کا، اسے بروکر (Broker) کہتے ہیں، جو اصل میں کسی کمپنی یا کسی نیٹورک میں کسی کمزوری یعنی بگ کو ڈھونڈتا ہے تاکہ نمبر دو اس کمپنی کے سرور پر پہنچ سکے اور اس پر انکرپٹر کو چلا سکے، اور پھر یہ بندہ ان تمام کمزوریوں کو نمبر دو سے ایک خاصی قیمت پر بیچ دیتا ہے، اور نمبر دو اس پر جا کر ڈیٹا نکال کر انکرپٹر چلا دیتا ہے۔
- اب جب کمپنی تاوان دیتی ہیں تو اس تاوان کو اس چوتھے بندے کو دیا جاتا ہے، تاوان کرپٹو کرنسی میں ہوتی ہے، اس بندہ کو آپ ایسے سمجھ سکتے ہیں کی یہ بندہ کالے پیسے کو سفید بنانے کا کام کرتا ہے، اور جو تاوان والی رقم آتی ہے، یہ اسے بلیک منی سے وائٹ منی بناتا ہے اور واپس اوپر والوں کو بھیج دیتا ہے۔
درمیان میں اور بھی بہت سے الگ الگ کردار ہیں، لیکن یہ سب سے اہم کردار ادا کرتے ہیں، جن کا ذکر ابھی میں نے کیا ہے
پہلے رینسم ویئر والے صرف فائلوں کو انکرپٹ کرتے تھے، لیکن کبھی کسی کمپنی کے پاس بیک اپ ڈیٹا موجود ہوتا تو وہ رینسم اٹیک کے بعد ان تمام انکرپٹڈ فائلوں کو ڈیلیٹ کر کے بیک اپ والی فائلوں کو استعمال کرنا شروع کر دیتی، جس سے انہیں تاوان بھی نہیں دینا پڑتا تھا اور وہ نقصان سے بچ جاتے، اس لیے رینسم حملہ آوروں نے ایک طریقہ یہ نکالا کہ ڈیٹا انکرپٹ سے پہلے وہ کمپنی کا قیمتی ڈیٹا پہلے اپنے سرور پر لے جاتے ہیں اور پھر فائلوں کو انکرپٹ کرتے ہیں، اب اگر کمپنی کے پاس بیک اپ موجود بھی ہو تو وہ فائلوں کو تو واپس لے آئیں گی، لیکن اپنے ڈیٹا کو لیک ہونے سے بچانے کے لیے انہِیں رینسم دینی پڑے گی، اور اگر نا دیں تو ان کے ڈیٹا کو ڈیٹا لیک سائٹ پر ڈال دیا جاتا ہے، ڈیٹا کو کمپنی کے سرور سے نکالنے کا کام نمبر دو کا ہوتا ہے۔
یہ گروپس چلتے کہاں سے ہیں، اور انہیں کوئی پکڑتا کیوں نہیں؟
یہ گروپس زیادہ تر اپنا سارا کام ٹور نیٹورک پر کرتے ہیں، اپنے کام میں لوگوں کو جوڑنا، کسی کمپنی سے تاوان وصول کرنا وغیرہ، ان کے پیچھے ہر ملک کی بڑی بڑی تنظیمیں لگی ہوئی ہیں، جیسے ایف بی آئی، انٹرپول اور اس طرح کی بہت سی خفیہ تنظیمیں، لیکن یہ پھر بھی ان گروپس کو روکنے میں ناکام ہیں، بس گنتی کے لوگوں کو انہوں نے پکڑا ہے، وہ بھی حملہ آوروں کی خود کی غلطی سے، وہ بھی سب سے خاص ایڈمن کو نہیں، بس اس کے کچھ پیادوں کو۔ اور ان کو نہ پکڑ پانے کی ایک وجہ یہ بھی ہے کی یہ گروپس ہر وقت اپنا ٹھکانہ بدلتے رہتے ہیں اور آئے دن اپنا ڈومین تبدیل کرتے رہتے ہیں۔
رینسم ویئر کے کچھ بڑے حملے۔
-
سال 2021 میں ایک سب سے بڑا حملہ ہوا جسے (Kaseya Supply Chain Attack) کے نام سے جانا جاتا ہے، اس میں تقریباً دو ہزار سے زائد کمپنیاں انفکٹ ہوئی تھیں صرف ا یک اٹیک میں، جس سے ملین ڈالر کی رینسم دینی پڑی تھی۔ رپورٹ پڑھیں
-
آپ لوگوں نے اپنے انڈیا کی ٹاٹا پاور
(Tata Power)
کمپنی کا نام تو ضرور سنا ہوگا، پچھلے سال اس پر بھی ایک رینسم اٹیک ہوا تھا۔ رپورٹ پڑھیں -
اب ایک اور انڈیا کی کمپنی سے ملیے جس پر رینسم حملہ ہوا تھا
(Oil India)
جی ہاں پچھلے سال اس کے ہیڈ کواٹر کو اٹیکروں نے نشانہ بنایا تھا اور 57 کروڑ کی رینسم مانگی تھی۔ رپورٹ پڑھیں
ایسی لاکھوں کمپنیاں ہیں جن پر رینسم اٹیک ہوا، لیکن صرف اپنے انڈیا کی کمپنیوں کو ایک ایک کر کے گنوانا ممکن نہیں، باہر کی تو چھوڑ ہی دیں، یہ وہ کمپنیاں ہیں جن کا کسی صورت نام باہر آگیا، اور آپ میں سے بہت سے لوگوں نے تو اس بارے میں سنا بھی نہیں ہوگا! سوچیں ذرا اس کا جال کتنا بڑا ہے، اور کتنے بڑے لیول پر یہ گیم کھیلا جا رہا ہے۔
رینسم اٹیک ہونے کے بعد فائلیں دکھتی کیسی ہیں؟
جیسا کہ میں نے بتایا رینسم ویئر کی طرف مجھے رجحان ہونے کی وجہ سے اس کے ساتھ کھیلنا، اور اسکے کام کرنے کے طریقہ کو سمجھنا اور جاننا بہت پسند ہے، تو اسی چیز کو اور باریکی سے سمجھنے کے لیے کچھ وقت پہلے میں نے اپنا خود کاایک گو پرگرامنگ زبان میں انکرپٹ کرنے والا پروگرام تیار کیا تھا، جو سیمٹرک انکرپشن کا استعمال کرتا ہے، یعنی انکرپٹ اور ڈیکرپٹ ایک ہی چابی سے کرتا ہے، تو آئیے آپ کو میں اسی سے دکھاتا ہوں کی فائل انکرپٹ ہونے کے بعد کیسی نظر آتی ہیں، یہ خیال رہے کہ اسے میں نے صرف ذاتی معلومات کے لیے بنایا ہے، تاکہ اس تکنیک کو اچھے سے سمجھ سکوں، تو برائے مہربانی مجھ پر کوئی کیس نہ کر دیں۔ ہہہہہہہ ؛)
رینسم ویئر تمام آپریٹنگ سسٹم (Windows) اور لینکس (Linux/*nix) اور میک (Apple) پر کام کرتے ہیں، لیکن میں نے یہاں صرف لینکس کا استعمال کیا ہے۔
اس تصویر میں آپ کو دو حصے نظر آ رہے ہوں گے، ایک ‘Attacker Machine’ اور دوسری ‘Victim Machine’ ، اب آئیے اسے سمجھتے ہیں۔
- سب سے پہلے اٹیکر والے حصے میں ‘Encryption Key’ کو دیکھیں یہی وہ چابی ہوتی ہے، جس سے انکرپشن اور ڈیکرپشن کیا جاتا ہے، اور اسی ایک چابی کے لیے لوگ کروڑوں کا بھگتان کرتے ہیں۔
- اب کسی طریقہ سے حملہ آور کو ‘Victim’ کے سرور پر کمانڈ رن کرنے کا آپشن مل جاتا ہے، تو وہ رینسم ویئر کو چلا دیتا ہیں۔
- اب وکٹم والے حصہ میں سب سے پہلے والے کو دیکھیں یہ وہ ڈیٹا ہے، جو اٹیکر کی رینسم ویئر والے پروگرام کو چلانے سے انکرپٹ ہوا پڑا ہے، اور اسی کے ساتھ نیچے رینسم نوٹ بھی دیکھیں، اسی میں وہ ساری معلومات ہوتی ہیں۔ چائے بس میرے والے میں ہے! ؛)
- اب اگر اٹیکر کو تاوان مل جاتا ہے، تو وہ ڈیکرپٹر چابی وکٹم کو دے دیتا ہے، اور وکٹم اسے چلا کر اپنا ڈیٹا واپس حاصل کرتا ہے، اور اگر رینسم ادا نہیں ہوتی تو ڈیٹا بھی گیا اور مارکیٹ میں نام بھی بدنام۔
اس وقت موجود کچھ بڑے رینسم ویئر گروپس کے نام
اس وقت ایک نہیں، کئی ہیں، جو اس وقت رینسم ویئر کے بڑے پلیئر (Players) ہیں، یہ ہمیشہ ملین میں رینسم کی مانگ کرتے ہیں، جیسے
- لوک بٹ (Lock Bit) یہ اس وقت کا سب سے بڑا رینسم ویئر گروپ ہے، یہ قریب 2019 سے اب تک کام کر رہا ہے۔
- بلیک کیٹ (Black Cat/Alphv) لوک بٹ کے بعد یہ دوسرے نمبر پر ہے، اور یہ ری برانڈ ہے ایک دوسرے گروپ کا جس نے (kaseys supply chain attack) کیا تھا۔
- کلاپ (Clop) اس گروپ نے سب سے کم وقت میں ایک بڑی کمزوری کا استعمال کر کے بڑی بڑی کمپنیوں کو نشانہ بنایا ہے، جیسے: BBC, Sony اوربھی کئی۔
یہ چند نام ہیں، ان گروپس کی لسٹ بھی بہت بڑی ہے،اس لیے بہتر ہے بس اتنا ہی رہنے دیا جائے۔
رینسم ویئر نے طول کیسے پکڑا؟ پہلے تو یہ اتنے نہیں تھے؟
بالکل،پہلے رینسم ویئر حملے اتنے نہیں ہوتے تھے، اچھا آپ کو لاک ڈائن
یاد ہے؟ جب لوگ Work From Home
کی باتیں کر رہے تھے؟ بس اسی وقت رینسم ویئر نے طول پکڑا کیوں کہ یہ سب سے اچھا موقع تھا، رینسم اٹیک کا، کیوں کہ لوگ کمپنی کا کام اپنے اپنے گھروں سے کر رہے تھے، وہ بھی بنا کسی خاص حفاطتی اقدامات کے، تو ایسے میں اگر کسی ایک آدمی کے کمپیوٹر کا بھی کنٹرول کسی اٹیکر کو مل گیا، تو سمجھیے کی پوری کمپنی گئی۔ بس ایک بار کسی کمپنی میں پہنچ گئے تو پھر کیا، اب سب کچھ گیا، کیوں کہ کمپنیاں اوپر سے جتنی مضبوط دکھتی ہیں اتنی ہوتی نہیں، اس کا تجربہ میں نے خود کیا ہے، ایک 100 ملین ڈالر کی کمپنی تھی، اور اس کا خاص ڈیولپمنٹ سرور بالکل کھلا تھا، کوئی بھی انسان اس پر آ کر اپنی مرضی کے کمانڈ کو چلا سکتا تھا۔
خیر میں نے اس کمپنی کو اس کمزوری سے متعلق رپورٹ کیا جسے انہوں نے ٹھیک کر دیا، اور ٹھیک کر کے بغیر کچھ بولے چپ چاپ خاموشی سے نکل گئے۔ ؛)
ہم اپنے آپ کو رینسم ویئر سے محفوظ کیسے رکھ سکتے ہیں؟؟
اپنے آپ کو اس جیسے اٹیک سے بچانا بہت آسان ہے، بس شرط یہ ہے کی اس طریقہ کو صحیح سے سمجھا اور استعمال کیا جائے، ان جیسے اٹیکروں کو اس سے کچھ فرق نہیں پڑتا آپ کون ہیں، آپ کیا ہیں، انہیں بس مطلب ہوتا ہے پیسے سے اور آپ کے ڈیٹا سے، وہ بھی اس وقت تک جب تک آپ کا ڈیٹا ان کو پیسے بنا کر دے، اگر آپ کے ڈیٹا سے وہ پیسے بنا رہے ہیں، تو وہ رکھیں گے ورنہ وہ انٹرنیٹ پر اسے ڈال دیں گے، پھر آپ سمجھیں۔
- سب سے پہلے آپ جو بھی سافٹ ویئر استعمال کر رہیں ہیں، اسے ہمیشہ اپڈیٹ کرتے رہیں، اور اسے آفشیل سورس سے انسٹال کریں، یا کسی ایسے سورس سے جو ایک ویریفائڈ سورس ہو۔
- کسی بھی انجان لنک پر کلک نہ کریں، اور اگر کلک کرنا بھی ہو تو اپنے روزانہ استعمال کرنے والی مشین میں کبھِی نہ کریں، اور اگر آپ کے پاس ایک ہی مشین ہو تو آپ ورچول مشین (Virtual Machine) کا استعمال کریں۔
- کسی بھی ایسے لالچ میں نہ آئیں جو کہے کہ اس سافٹ ویئر کو انسٹال کریں اور اتنی اتنی رقم پائیں، یہ آپ کو رقم دینے نہیں بلکہ آپ سے رقم لینے آتے ہیں، اس لیے ساودھان رہیں، سترک رہیں۔
ختم شد
امید ہے Ransomware کے تعلق سے آپ کو میرا یہ چھوٹا سا بلاگ پسند آیا ہوگا، اور آپ کو کچھ سیکھنے کو ملا ہوگا، میں نے پوری کوشش کی ہے کہ کم وقت میں ایک خاصی معلومات آپ کو دے سکوں، لیکن ابھی یہ اس معلومات کا ایک حصہ بھی نہیں، اگر آپ کا اس سے متعلق کوئی سوال ہے تو ہمارے ٹیلیگرام چینل ضروری معلومات پر سوال کر سکتے ہیں، اور اگر پرسنل پر رابطہ کرنا چاہیں تو مجھ سے میرے ٹیلی گرام سیف پر رابطہ کر سکتے ہیں۔